- واہ کیا جود و کرم ہے شاہِ بطحا تیرا
- وصل دوم در منقبت آقائے اکرم حضور غوث اعظم
- وصل سوم حسن مفاخرت از سرکار قادریت
- وصل چہارم: در منافحت اعداء و استعانت از آقا
- ہمخاکہيںاورخاکہيماویٰہےہمارا
- غم ہوگئے بے شمار آقا
- محمد مظہر کامل ہے حق کی شان عزت کا
- لطف ان کاعامہوہیجائےگا
- لم یاتِ نظیرکَ فی نظرمثل تونہ شدپیداجانا
- نہ آسمان کويوںسرکشيدہ ہوناتھا
- شور مہ نو سن کر تجھ تک ميں دواں آيا
- خراب حال کيادل کوپرملال کيا
- بندہ ملنے کو قريب حضرت قادر گيا
- نعمتيںبانٹتاجسسمتوہذيشانگيا
- تاب مرات سحر گرد بيابان عرب
- پھراٹھاولولہ يادمغيلان عرب
- جو بنوں پر ہے بہار چمن آرائی دوست
- ياد رخ ميں آہيں کرکےبن ميںميںرويا آئی بہا
- زہےعزت و اعتلائے محمد ﷺ
- اے شافع امم شہ ذی جاہ لے خبر
- در منقبت حضور غوث اعظم رضی اللہ عنہ
- گزرے جس راہ سے وہ سید والا ہوکر
- نار دوزخ کو چمن کردے بہار عارض
- تمہارے ذرے کے پرتو ستار ہائے فلک
- کیا ٹھیک ہو رخ نبوی پر مثال گل
- سرتا بقدم ہے تن سلطان زمن پھول
- ہے کلام الٰہی میں شمس و ضحی ترے چہرہٴ نور فز
- پاٹ وہ کچھ دھار یہ کچھ زار ہم
- عارض شمس و قمر سے بھی ہیں انور ایڑیاں
- عشق مولیٰ میں ہوں خونبار کنار دامن
- رشک قمر ہوں رنگ رخ آفتاب ہوں
- پوچھتے کیا ہو عرش پر یوں گئے مصطفی کے یوں
- پھر کے گلی گلی تباہ ٹھوکریں سب کی کھائے کیو
- یاد وطن ستم کیا دشت حرم سے لائی کیوں
- اہل صراط روح امیں کو خبر کریں
- وہ سوئے لالہ زار پھرتے ہیں
- ان کی مہک نے دل کے غنچے کھلا دیئے ہیں
- ہے لب عیسیٰ سے جاں بخشی نرالی ہاتھ میں
- راہ عرفاں سے جو ہم نادیدہ رو محرم نہیں
- وہ کمال حسن حضور ہے کہ گمان نقص جہاں نہیں
- رخ دن ہے یا مہر سماں یہ بھی نہیں وہ بھی نہیں
- وصف رخ ان کا کیا کرتے ہیں شرح و الشمس وضحی کر&
- درمنقبت سیدنا ابو الحسین احمد نوری قدس سر¬
- زائرو پاس ادب رکھ ہوس جانے دو
- چمن طیبہ میں سنبل جو سنوارے گیسو
- زمانہ حج کا ہے جلوہ دیا ہے شاہد گل کو
- یاد میں جس کی نہیں ہوش تن و جاں ہم کو
- غزل کہ دربارہ عزم سفر اطہر مدینہ منورہ از م
- پل سے اتارو راہ گذر کو خبر نہ ہو
- یاالٰہی ہر جگہ تیری عطا کا ساتھ ہو
- کیا ہی ذوق افزا شفاعت ہے تمہاری واہ واہ
- رونق بزم جہاں ہے عاشقان سوختہ
- سب سے اولیٰ و اعلیٰ ہمارا نبی
- دل کو ان سے خدا جدا نہ کرے
- مومن وہ ہے جو ان کی عزت پہ مرے دل سے
- اللہ اللہ کے نبی سے
- شجرہ علّیہ حضرات عالیہ قادریہ برکاتیہ رضو
- عرش حق مسند رفعت رسول اللہ کی صلی اللہ علیہ
- قافلے نے سوئے طیبہ کمر آرائی کی مشکل آسان ا
- پیش حق مژدہ شفاعت کا سناتے جائیں گے
- چمک تجھ سے پاتے ہیں سب پانے والے
- آنکھیں رو رو کے سوجانے والے جانے والے نہیں
- کیا مہکتے ہیں مہکنے والے
- راہ پر خار ہے کیا ہونا ہے پاؤں افگار ہے کیا ہ&
- کس کے جلوہ کی جھلک ہے یہ اجالا کیا ہے
- سرور کہوں کے مالک و مولیٰ کہوں تجھے
- مژدہ باد اے عاصیو شافع شہ ابرار ہے
- عرش کی عقل دنگ ہے چرخ میں آسماں ہے
- ٹھا دو پردہ دکھا دو چہرہ کہ نور باری حجاب می
- اندھیری رات ہے غم کی گھٹا عصیاں کی کالی ہے
- گنہ گاروں کو ہاتف سے نوید خوش مآلی ہے
- سونا جنگل رات اندھیری چھائی بدلی کالی ہے
- نبی سرور ہر رسول ولی ہے
- نہ عرش ایمن نہ انی ذاھب میں میہمانی ہے
- سنتے ہیں کہ محشر میں صرف ان کی رسائی ہے
- حرز جاں ذکر شفاعت کیجئے
- دشمن احمد پہ شدت کیجئے
- شکر خدا کہ آج گھڑی اس سفر کی ہے
- بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے
- وہ سرور کشور رسالت جو عرش پر جلوہ گر ہوئے تھ
- رباعیات
- الا یا ایھا الساقی ادر کاسا وناولھا
- قصیدہ نور
- امتان وسیاہ کار یہا
- فصل اول فضائل سرکار غوثیت رضی اللہ عنہ
- وصل دوم فضائل غرر بطرز دگر
- وصل سوم تفضیل حضور و رغم ہر عد و مقہور
- وصل چہارم استعانت از سرکار غوثیت رضی اللہ
- کعبے کے بدر الدجی تم پہ کروڑوں درود
- زعکست ماہ تاباں آفریدند
- وظیفہ قادریہ
- خوشا دلے کہ دہندش ولائے آل رسول
- مصطفی جان رحمت پہ لاکھوں سلام
- اے شافع تر دامناں وے چارہ درد نہاں
- شَجَرَۃٌ طَیِّبَہٌ اَصْلُھَا ثَابِتٌ وّ&
- مرتضی شیر خدا مرحب کشا خبیر کشا
- یا شہید کربلا یا دافع کرب وبلا
- باقی اسیاد یا سجاد یا شاہ جواد
- یللے خوش آمدم در کوئے بغداد آمدم
- آہ یا غوثاہ یاغیثاہ یا امداد کن
- یا ابن ہذالمرتجی یا عبد رزاق الوریٰ
- شاہ برکات اے ابوالبرکات اے سلطان جود
- خلاصہ فکر و عرض خاص
- یا الٰہی ذیل ایں شیراں گرفتم بندہ را
- مصطفی خیر الوری ہو
- ملک خال کبریا ہو
- السلام اے احمدت صہر و برادر آمدہ
- اے بدور خود امام اہل ایقاں آمدہ
- زمین و زماں تمہارے لئے مکین و مکاں تمہارے ل
- نظر اک چمن سے دوچار ہے نہ چمن چمن بھی نثار ہے
- ایمان یہ قال مصطفائی
- ذرے جھڑ کر تیری پیزاروں کے
- سرسوئے روضہ جھکا پھر تجھ کیا
- وہی رب ہے جس نے تجھ کو ہمہ تن کرم بنایا
- لحد میں عشق رخ شہ کا داغ لے کے چلے
- غزل قطع بند
- معطر نظم (سن ۱۳۰۹ھ
- اکسیر اعظم
- الالتفات الی الخطاب
- اول مطالع المدح
- فی ترقیاتہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ
- فی کونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سرا لا یدرکہ
- فی جامعیتہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ لکمالات ال
- فی ارثہ رضی اللہ تعالیٰ عن الانبیاء والخل
- فی تفضیلہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ علی الاولیا
- فصل منہ فی شی من التلمیحات
- فصل منہ فی تفضیلہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ علی م
- ی تقریر عیشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ
- تمہید عرض الحاجۃ
- المطلع الرابع فی الاستمداد
- الاستعانت للاسلام
- استمد العبد لنفسہ
- المباھات الجلیۃ باظہار نسبت العبدیۃ
- انتساب المداح الی کلاب الباب العالی
- مثنوی رد امثالیہ
- رباعیات نعتیہ
- Complete Hadaiq-e-Bakshish Read/Download Online